کلام. اوصاف علی.

 یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا

زہرہ پاک کے صدقے ہم کو طیبہ میں بلانا


سج گئی ہے میلاد کی محفل کیا ہے خوب نظارہ

کیف ومستی میں ڈوبا ہے دیکھو عالم سارا

ڈھونڈھ رہی ہے آپ کی رحمت بخشش کا بہانا


بے سایہ ہے لیکن دو جگ پر ہے آپ کا سایہ

عرشِ مُعلّی بنا محلہ دید کو رب نے بلایا

حشر تلک نہ ہو گا کسی کا ایسا آنا جانا


آپ کے در کا میں ہوں بھکاری آپ ہیں میرے داتا

سارے رشتے ناطوں سے ہے پیارا اپنا ناطہ

آپ تو ہیں آقا ہے جن کو سب کی لاج نبھانا


نسبت کا فیضان ہے دیکھو خادمِ غوث جلی ہوں

کرتا ہے مجھ پہ ناز زمانہ میں اوصاف علی ہوں

آپ کی آل کے در کا سگ ہوں سائل ہوں پُرانا

Comments

Popular posts from this blog

نعت شریف.

فارسی نعت ترجمہ کے ساتھ جسے سن کردل باغ باغ ہوجائے.